اے نئے سال تجھے کیسے منائیں گے بھلا
تیری بنیاد میں ھے خون شہیداں پیوست
تیرا سورج ھو طلوع جذبہ بیدار کے ساتھ
عزم وهمت کی ترقی ھو نہ ھوں حوصلے پست
امت اسلام کو اب ولولہ خالد ھو نصیب
حیدر کرار سا بازو ھو اورھو تلوار جست
شان مؤمن یہ رھے نام بلند دین کا ھو
ھوش دنیا نہ ھو اپنی لگن میں ہی رھے مست
اے نئے سال یہ دعا رب سے ھے تیرے لئے
تیرے ہر دن میں بڑھے عافیت اور الفت
قوم کو احساس ھو اپنی زبوں حالی کا
اپنے احوال بدلنے کی ھو پیدا جرأت
عالم اسلام کے کندھوں پہ ھے بار ابھی
چین سے بیٹھیں نہ کافر کو نہ جب تک ھو شکست
مثل دیوار جو بن جائیں مسلمان اگر
ایک غزہ ہی ھے کیا دنیا سے ھو کافر رخصت
اپنے رب اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم ) کی ھو اطاعت کا عزم
سچ کو ساتھی جو بنائیں گے ملے گی عظمت
فحش وعریانی کا طوفان ڈبو نہ ڈالے
جس کا زیور ھو حیاء ملتی ھے اس کو حشمت
ھو وطن تجھ میں ترقی کا نیا باب رقم
عزم پیھم سے ھے وابستہ رب کی نصرت
میرے مولا تو امت پہ مہربان ھوجا
درگزر ھم سے ھو اور عطا ھو عزت