29.9 C
Karachi
Saturday, May 4, 2024

یونیورسٹی کا پہلا دن

ضرور جانیے

آج اس کا یونیورسٹی کا پہلا دن تھا اور امی نے رات سے لیکچر شروع کردیا تھا دیکھو عینی بیٹا کپڑے ٹھیک سے پہننا گاؤن كے بٹن بند رکھنا اسکارف ایسے اوڑھنا کے بال نظر نہ آئیں بالکل کور رھیں اور ماسک ضرور لگانا اس طرح چہرہ بھی اچھا سا کور ھوجاتا ھےاور کسی چھچوری بھت قہقہے مارنے والی یا اسٹائل مارنے والی لڑکی سے دوستی ہرگز نہ کرنا پہلے دن ہی ایسی کسی لڑکی کو قریب نہ آنے دینا اور اور —-امی جان پلیز مجھے ایسا لگ رہا ھے میں یونیورسٹی نھی جارھی جنگ کے محاذ پہ جارھی ھوں عینی کی یہ بات سن کر اسکی والدہ بہت پیار سے بولیں
ہاں بیٹا یہ محاذ ہی تو ھے
یہ تو عام جنگ کے محاذ سے بھی بڑا محاذ ھے
جانتی ھوں اس بارے میں تو ھمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ارشاد فرمایا ھے
کہ جب صحابہ کرام غزوہ بدر سے واپس تشریف لائے
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں تنبیہ فرمائ کہ اب آپ جہاد اصغر سے جہاد اکبر کی طرف آگئے ھیں
مطلب یہ ھے کہ
انسان کا اپنے نفس پر کنٹرول کرکے
برائ سے اسے روکنا جہاد اکبر کے مترادف قرار دیا گیا ھے
کیونکہ یہ دنیا اور گناہ نفس پہ حملہ کرتے ھیں تو نفس کمزور ھوکر خدانخواستہ پھسل جاتا ھے

اور میں جو تمھیں اتنا کور کرنے کو کہہ رھی ھوں بیٹا وہ اس لئے کہ تمھیں پتہ ھے وہاں لڑکے بھی ھونگے
اور عورت کے لئے پورے جسم اور بالوں وغیرہ کو کور کرنا فرض ھے
حتی کہ چہرے کو بھی نامحرم سے چھپانا آج کے فتنے کے دور میں واجب قرار دیا جاچکا ھے
اور بیٹی فرض چھوڑنے یا اس میں کوتاہی کرنے پر اللہ تعالی دنیا اور آخرت میں سخت سزا دیتے ھیں
اور تمھیں پتہ ھے کہ ھمارے والد صاحب مرحوم نے ھمیں کبھی یونیورسٹی جانے کی اجازت اسی لئے نہ دی تھی پھر گزلز کالج قریب تھا تو ھم نے وہاں سے گریجویشن کرلی اور بعد میں پرائیویٹ یونیورسٹی سے ماسٹرز کیا صرف اسی پردے اور مخلوط ماحول سے بچنے کے لئے
جی امی جان آپ کی ساری باتیں بالکل درست ھیں
لیکن اب وہ زمانہ نھی رھا آپ 30 سال پہلے کی بات کررھی ھیں جبکہ
آج کے دور میں یہ پردہ وغیرہ کوئ نھی مان رھا
نا نا بیٹا استغفار پڑھو
یہ کیا کہہ دیا تم نے
کیوں امی جان ٹھیک تو کہا ھے میں نے
توبہ کرو بیٹی یہ بات دوبارہ ہرگز مت دہرانا

تمھیں پتہ ھے قرآن پاک میں پردے سے متعلق 7 آیات نازل کی گئی ھیں

اور جو یہ کہتا ھے کہ اس دور میں پردہ ممکن نھی یا یہ پرانے زمانے کی بات ھے معلوم ھے اس کا مطلب کیا ھوتا ھے
دیکھو بیٹا تمھیں یہ تو پتہ ھے نہ کہ قرآن پاک کے ایک ایک حکم
ایک ایک حرف پر دل اور زبان دونوں سے ایمان لانا ہر مسلمان پر فرض ھے
اور اس کے بغیر کوئ مسلمان ھوھی نھی سکتا
اور جب یہ پتہ چل گیا کہ عورت کا شرعی پردہ قرآن پاک کی 7 آیات سے ثابت ھے تو جو یوں کہے کہ اب پردہ اس زمانے میں ھوھی نھی سکتا وہ گویا indirectly یہ کہہ رھا ھے کہ اللہ تعالی کا حکم نعوذبااللہ اس زمانے میں فیل ھوگیا نعوذبااللہ اللہ تعالی ناقص علم والے ہیں کہ اس زمانے کے حساب سے حکم نھی بھیجا
مجتہدین کرام نے فتوی دے دیا ھے کہ قرآن پاک کے کسی بھی حکم کو ارادة دل اور زبان سے یہ سمجھنا اور کہنا کہ ھونھی سکتا یا ممکن نھی تو اس شخص کا ایمان ختم ھوجاتا ھے حتی کے قرآن پاک کے کسی حکم سے انکار کرنے سے میاں بیوی کا نکاح ٹوٹ جاتا ھے کیونکہ جو انکار کرتا ھے وہ کافر ھوجاتا ھے تو نکاح بھی ٹوٹ جاتا ھے
اسے دوبارہ تجدید ایمان کے لئے کلمہ پڑھنا ھوگا اور دوبارہ نکاح پڑھوانا ھوگا
ہیں امی جان اتنی سخت بات ھے یہ؟؟
جی بیٹا جی یہ زبان بھت احتیاط سے استعمال کرنی چاھئے ورنہ اس کی پکڑ بھت سخت آتی ھے خدانخواستہ

پہلی بات


یہ کہ ھمیشہ یاد رکھو اور دوسروں کو بھی بتاؤ كہ کبھی شریعت کے کسی حکم کا دل یا زبان سے انکار نہ کرنا
اگرچہ اس پہ تمھارا عمل نہ ھو تب بھی روز اللہ تعالی سے معافی مانگنا اور یوں کہنا کہ اللہ تعالی میں آپکے ہر حکم پر ایمان رکھتی ھوں اور دل سے مانتی ھوں بے شک میں کمزوری سے اس پر عمل نھی کر پارھی ھوں لیکن آپ مجھے معاف فرمائیں اور اپنے ہر حکم پر تقوی کے ساتھ عمل کی توفیق عطا فرمائیں آمین ثم آمین
جب اس طرح کوئ گناہگار ڈر ڈر کر چلے تو اسے اللہ ضرور معاف فرمادیتے ھیں
لیکن ڈھٹائی سے کئے گئے گناہ کو اللہ تعالی کبھی معاف نہیں فرماتے
یہ بات ضرور یاد رکھنا پیاری بیٹی

دوسری بات

یہ کہ حدیث شریف میں آیا کہ حیاء اور ایمان دونوں ایکدوسرے کے ساتھی ہیں جب ایک رخصت ھوجاتا ھے تو دوسرا بھی چلا جاتا ھے
لہذا عورت یا مرد دونوں کو ھمیشہ حیادار ھونا چاھئیے
اور جو حیادار ھوتا ھے نا اس کے ساتھ اللہ فرشتوں کی حفاظت کا پہرہ لگادیتے ہیں

تیسری بات



عورتوں کو مخلوط ماحول میں جاکر پڑھنا کسی اشد مجبوری کے ساتھ صرف اس وقت جائز ھے جبکہ وہ مکمل پردے میں بھت زیادہ حیاء اور تقوی کے ساتھ پڑھے

امی جان اس طرح تو آدھے سے زیادہ مسلمان پردے کا انکار عمل سے کررھے ھیں ان کا کیا بنے گا؟؟

بیٹی یہی تو سبب ھے آج ھمارے اور مسلم ممالک کے فقر و فاقے کا کہ بے حیائی اور فحاشی کو حلال سمجھ لیا ھے کوئ روکنے کی کوشش بھی نھی کر رھا اور رھی سہی کسر اس انٹرنیٹ اور فیس بک اور فلاں فلاں چینلز نے پوری کردی

جبکہ پتہ ھے حدیث شریف میں آیا

کہ برائ کو دیکھو تو قدرت رکھتے ھو تو ہاتھ سے روکو
اور اس کی قدرت نہ ھو تو زبان سے روکو
اگر اس کی قدرت اور ھمت بھی نہ ھو تو کم سے کم درجہ ایمان کا یہ ھے کہ اسے دل میں برا سمجھا جائے
اگر دل میں بھی برا نہ سمجھا اور گناہ کو گناہ ہی نہ سمجھا تو خدانخواستہ ایمان بھی باقی نہ بچے گا
اللہ ھم سب کا ایمان محفوظ فرمائیں آمین
اچھا اب گھر سے باہر نکلنے کی دعا پڑھو اس سے مسلمان اللہ کی امان میں آجاتا ھے اور جاؤ دیر ھوگئ ھے پہلا دن ھے تمھارا اللہ تمھاری اور ہر بیٹی کی تمام شیطانی اور انسانی شرور سے حفاظت فرمائیں آمین ثم آمین
اور وہ اپنی پیاری امی کی قیمتی نصیحتوں کو دل میں بسا کر اس عزم سے یونیورسٹی روانہ ھوگئ کہ ان شاءاللہ میں بھت حیاء اور پردے اور تقوے کے ساتھ

اور وہ اپنی پیاری امی کی قیمتی نصیحتوں کو دل میں بسا کر اس عزم سے یونیورسٹی روانہ ھوگئ کہ ان شاءاللہ میں بھت حیاء اور پردے اور تقوے کے ساتھ علم حاصل کروں گی اور دوسروں کو بھی برائ سے جتنا ممکن ھوسکا روکوں گی

ان شاءاللہ

تحریر اھلیہ ڈاکٹر عثمان انور

پسندیدہ مضامین

خواتینیونیورسٹی کا پہلا دن