28.9 C
Karachi
Saturday, May 4, 2024

بھارت میں کسانوں کا “دہلی چلو مارچ” 25 ویں روز بھی جاری

ضرور جانیے

بھارتی ریاستوں ہریانہ اور پنجاب کے کسان اپنے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 13 فروری کو شروع ہونے والا ‘دہلی چلو‘ مارچ 25 ویں دن بھی جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق کسانوں کی قیادت اور مرکزی حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک جاری ہے، کسان رہنماؤں کی جانب سے نئے نظام پر حکومت کی پیشکش مسترد کیے جانے کے بعد احتجاج ایک بار پھر جاری ہے اور اس دوران ہریانہ پولیس مارچ کے شرکا پر ظلم کر رہی ہے۔

دہلی پولیس سے اجازت نہ ملنے کے باوجود کسانوں نے جنتر منتر کی طرف مارچ شروع کردیا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے کسان مظاہرین کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کسان مظاہرین نے 14 مارچ کو دہلی میں مہا پنچایت کا مطالبہ کیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق درجنوں احتجاجی کسانوں کو دہلی جاتے ہوئے حراست میں لے لیا گیا لیکن دہلی پولیس نے محض ڈرامہ سمجھ کر گرفتاریوں کی تحقیقات سے انکار کردیا۔ بی بی سی کے مطابق مودی حکومت کی جانب سے مارچ کو روکنے کے لیے دہلی کی سرحدوں پر سخت رکاوٹیں اور پولیس تعینات کی گئی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو وفاقی حکومت کے انتخابات کے اتنے قریب ان کی مخالفت نہیں کرنی چاہیے۔

بھارتی سپریم کورٹ نے بھی کسانوں کے مطالبات پر غور کرنے سے انکار کردیا، کسان مظاہرین نے 10 مارچ کو ملک گیر ریل روکو تحریک کی بھی کال دی ہے۔ کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے بھارتی پنجاب کو ڈیزل اور سلنڈر گیس کے شدید بحران کا سامنا ہے۔

مبصرین کے مطابق یہ نام نہاد جمہوریت کے بھارتی دعووں کا ثبوت ہے کہ بھارتی مودی حکومت اپنے کسان طبقے کو کچلنے میں مصروف ہے اور ان کی آزادی اور حق رائے دہی کو ختم کرکے اپنی انتہا پسندانہ پالیسیوں کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ نام نہاد انصاف کی دھن بجانے والی بھارتی عدلیہ بھی مودی حکومت کے آلہ کار کے طور پر اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

پسندیدہ مضامین

انٹرنیشنلبھارت میں کسانوں کا "دہلی چلو مارچ" 25 ویں روز بھی جاری