اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے پرعزم ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم نے 1800 ارب روپے کے کسان پیکج کا اعلان کیا جس کے نتائج سامنے آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا، ‘سیاسی پکنک ختم ہونے کے بعد لوگوں کو راحت مل رہی ہے۔ آٹے کی قیمت میں 40 روپے فی کلو کمی کی گئی ہے۔ جبکہ کوکنگ آئل کی قیمت میں بھی 70 روپے کمی کی گئی ہے۔
سیاسی مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ انہوں نے ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر چھوڑ دیا۔
یہ بھی پڑھیں
نائن الیون فسادات کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، تارڑ
بجٹ کے حوالے سے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بجٹ کے حوالے سے مشاورتی اجلاس شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے گزشتہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ کیا اور پھر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کی بحالی میں وقت لگتا ہے۔ تاہم پچھلی حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا۔
پیر کے روز مریم اورنگزیب نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ سے خواتین کارکنوں اور پارٹی کے ارکان کے ساتھ مبینہ بدسلوکی کے سلسلے میں اپنے دعووں کے ثبوت فراہم کرنے کو کہا تھا۔
پی ٹی آئی سربراہ کے دعووں کو نیا جھوٹ قرار دیتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس طرح کے سنگین الزامات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں
پیپلز پارٹی جمہوریت کے لیے پرعزم ہے، یوسف رضا گیلانی
ہفتہ کے روز مریم اورنگ زیب نے پی ٹی آئی سربراہ کے ساتھ بات چیت کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاست پر حملہ کرنے والوں کو سزا ملنی چاہیے۔
جی ایچ کیو اور دیگر قومی عمارات پر حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کرنے والوں سے کوئی بھی بات چیت ان (شہیدوں) کی توہین کے مترادف ہے۔
انہوں نے سابق وزیر اعظم پر ملک میں افراتفری پھیلا کر نوجوانوں کے ذہنوں میں زہر گھولنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اب آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ اسکولوں، اسپتالوں اور ایمبولینسوں کو نذر آتش کرنے کے بعد بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو اچانک بات چیت کی اہمیت کا احساس اس وقت ہوا جب ان کی پارٹی ٹوٹ گئی۔ پی ٹی آئی لوگوں کو ہوائی جہازوں کے ذریعے منتقل کرکے بنائی گئی تھی۔ جو پارٹیاں سیاسی نہیں ہیں وہ اس طرح ٹوٹ جاتی ہیں۔