21.9 C
Karachi
Wednesday, November 29, 2023

حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو 1990 سے 2001 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنے کے چیلنج کر دیا

ضرور جانیے

حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو 1990 سے 2001 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنے کے چیلنج کر دیا.لاہور-وفاقی حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کی جانب سے 1990 سے 2001 تک کے توشہ خانہ ریکارڈ کو ڈی کلاسیفائیڈ کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں دو رکنی بینچ آج درخواست کی سماعت کرے گا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سنگل بنچ کا تحفے کے ذرائع ظاہر کرنے کا فیصلہ غیر قانونی ہے. اور لاہور ہائی کورٹ سے درخواست کی گئی ہے. کہ وہ اسے کالعدم قرار دے۔

سنگل بنچ کا حکم

22 مارچ کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے 1990 سے 2001 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے یہ حکم وکیل منیر احمد کی جانب سے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے توسط سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران جاری کیا تھا. جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا. کہ قیام پاکستان کے بعد سے سیاسی حکمرانوں. اور بیوروکریٹس کو غیر ملکی شخصیات سے ملنے والے توشہ خانہ تحائف کی مکمل تفصیلات جاری کی جائیں۔

1974 ء میں قائم ہونے والا توشہ خانہ کابینہ ڈویژن کے انتظامی کنٹرول میں ایک محکمہ ہے. اور دیگر حکومتوں اور غیر ملکی معززین سے سرکاری عہدیداروں کو ملنے والے تحائف کو ذخیرہ کرتا ہے۔

یہ محکمہ حالیہ مہینوں میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ تحائف کی “تفصیلات شیئر نہ کرنے” پر کارروائی کی روشنی میں خبروں میں رہا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے گزشتہ سال اس کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو نااہل قرار دیا تھا۔

جسٹس حفیظ نے حکم دیا تھا. کہ تحائف کے ذرائع کی تفصیلات بھی سامنے لائی جائیں. کچھ بھی چھپایا نہیں جا سکتا۔ ذرائع کی تفصیلات ظاہر کرنے کے عدالتی حکم پر اعتراض اٹھاتے ہوئے وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا تھا. کہ اس کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی۔

مزید پڑھیں

2002 کے بعد سے ریکارڈ منظر عام پر آنے کے بعد ٹاپ لیڈروں نے توشہ خانہ سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا

ہائی کورٹ کی جانب سے یہ احکامات وفاقی حکومت کی جانب سے 2002 کے بعد سے ملکی تاریخ میں پہلی بار توشہ خانہ تحائف کے ریکارڈ کو منظر عام پر لانے کے چند روز بعد سامنے آئے ہیں۔

2002 سے مارچ 2023 تک توشہ خانہ تحائف کے 446 صفحات پر مشتمل ریکارڈ میں صدور.وزرائے اعظم اور وفاقی وزراء کے تحائف کی تفصیلات شامل ہیں۔ رواں سال کے دوران موجودہ حکومت کو 59 تحائف ملے۔

حکومت کی جانب سے جاری ریکارڈ کے مطابق. 2022 میں توشہ خانہ میں 224، 2021 میں 116، 2018 میں 175 اور 2014 میں 91 تحائف موصول ہوئے۔ 2015 میں سرکاری عہدیداروں کو 177 تحائف موصول ہوئے۔ اس سے قبل وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ کے ریکارڈ کی تفصیلات بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

پسندیدہ مضامین

پاکستانحکومت نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو 1990 سے 2001 تک...