عدالت نے پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا.ڈیرہ اسماعیل خان-ڈیرہ اسماعیل خان کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی امین گنڈاپور کو 6 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل بھیج دیا۔
سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما کو جمعرات کو شہر میں گرفتار کیے جانے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ تاہم جوڈیشل مجسٹریٹ مظہر علی نے ان کی درخواست منظور کرتے ہوئے ڈی آئی خان پولیس کی جانب سے ان کے خلاف درج دو مقدمات کو مسترد کردیا۔
مجسٹریٹ نے اسلام آباد اور پنجاب پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما کے خلاف درج مختلف مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست بھی مسترد کردی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے اسلام آباد اور پنجاب پولیس کے نمائندوں کو مزید سماعت کی کارروائی کے لئے مطلوبہ دستاویزات مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
سیکیورٹی کے سخت انتظامات
عدالت کے احاطے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جہاں گنڈاپور کے بھائی. سابق صوبائی وزیر فیصل امین، تحصیل میئر عمر امین اور پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
گنڈاپور کو پشاور ہائی کورٹ کے ڈی آئی خان بنچ کی عمارت کے باہر گھنٹوں طویل ڈرامے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ اپنے حامی وکلاء اور ساتھیوں کے ساتھ کئی گھنٹوں تک رہے۔
دریں اثنا ڈپٹی کمشنر منصور ارشد نے ضلع میں پرامن ماحول کو یقینی بنانے کے لئے فوری طور پر سی آر پی سی کی دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔
ڈی سی آفس
ڈی سی آفس کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق عوامی مقامات پر 5 یا اس سے زائد افراد کے غیر قانونی طور پر جمع ہونے. ڈبل سواری اور گاڑیوں میں رنگین شیشے کے استعمال پر 11 روز کے لیے پابندی عائد کردی گئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امن کی خلاف ورزی کو روک کر عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے مقصد سے یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہوگا اور 6 سے 16 اپریل تک نافذ العمل رہے گا۔
تحریک انصاف کی قیادت نے اس گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے مرکز میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی قیادت والی حکومت کو فاشسٹ انتظامیہ قرار دیا۔