22.9 C
Karachi
Friday, December 1, 2023

جوڈیشل کمپلیکس توڑپھوڑ کیس میں پرویز الٰہی کی ضمانت منظور

ضرور جانیے

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی جس میں پراسیکیوٹر راجہ نوید، پرویز الٰہی کے وکیل بابر اعوان اور سردار عبدالرزاق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں پیش ہوئے۔

دوسری جانب پراسیکیوٹر راجہ نوید نے مؤقف اپنایا کہ پرویز الٰہی کے خلاف کیس کا ریکارڈ کچھ دیر بعد پہنچ جائے گا جس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ریمارکس دیے کہ یہ طریقہ کار درست نہیں، عدالتی اوقات شروع ہو چکے ہیں اور ریکارڈ تک نہیں پہنچا۔

وکیل سردار عبدالرزاق نے کہا کہ پرویز الٰہی کا نام ایف آئی آر کے اندراج کے 6 ماہ بعد شامل کیا گیا، نامزد ملزم اسد عمر، چیئرمین پی ٹی آئی اور دیگر کی ضمانتیں منظور ہوچکی ہیں، پرویز الٰہی کی ضمانت منظور کی جائے۔

درخواست ضمانت کی مخالفت

استغاثہ نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی اور کہا کہ جن دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی وہ ناقابل ضمانت ہیں۔ پراسیکیوٹر راجہ نوید نے کہا کہ پرویز الٰہی کو مخبر کی اطلاع پر گرفتار کیا گیا۔

وکیل بابر اعوان نے کہا کہ پرویز الٰہی کا نام ایف آئی آر میں نہیں تھا، پرویز الٰہی سے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر کچھ برآمد نہیں ہوا، ان کی گرفتاری شک کی بنیاد پر ہوئی۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کھلی عدالت میں فیصلہ تحریر کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی کا نام جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں نہیں ہے، 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کے دوران بھی ان سے کچھ برآمد نہیں ہوا اس لیے ان کی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

پسندیدہ مضامین

پاکستانجوڈیشل کمپلیکس توڑپھوڑ کیس میں پرویز الٰہی کی ضمانت منظور