مالی سال 2023 ء میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 35.5 فیصد کم ہو کر 22.9 ارب ڈالر رہا.لاہور-واں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران ملک کا تجارتی خسارہ 35.51 فیصد کم ہو کر 22.9 ارب ڈالر رہ گیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 35.509 ارب ڈالر تھا۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا مارچ (مالی سال 2023ء) کے دوران برآمدات 21.046 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں جبکہ جولائی تا مارچ 22ء کے دوران برآمدات 23.35 ارب ڈالر تھیں جو 9.87 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔
درآمدات میں 25.34 فیصد کمی واقع ہوئی
اس عرصے کے دوران درآمدات میں 25.34 فیصد کمی واقع ہوئی جو گزشتہ سال کے 58.85 ارب ڈالر سے کم ہوکر رواں سال 43.94 ارب ڈالر رہ گئی۔ سال بہ سال کی بنیاد پر برآمدات میں 14.76 فیصد کمی دیکھی گئی اور مارچ 2023 میں برآمدات 2.367 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں جبکہ مارچ 2022 میں برآمدات 2.77 ارب ڈالر تھیں۔
درآمدات بھی مارچ 2023 میں کم ہو کر 3.82 ارب ڈالر رہ گئیں جو مارچ 2022 میں 6.40 ارب ڈالر تھیں جو 40.25 فیصد کی منفی نمو کو ظاہر کرتی ہیں۔ تجارتی خسارہ سال بہ سال کی بنیاد پر مارچ 2023 میں 59.75 فیصد کم ہوکر 1.46 ارب ڈالر رہا جو مارچ 2022 میں 3.63 ارب ڈالر تھا۔
ماہانہ بنیادوں پر مارچ 2023ء کے دوران برآمدات میں 8.03 فیصد اضافہ ہوا جبکہ فروری 2022ء میں برآمدات 2.19 ارب ڈالر تھیں۔ فروری 2022 میں 4.03 ارب ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں مارچ 2023 میں ملک میں درآمدات میں 5.11 فیصد کمی واقع ہوئی۔
پی بی ایس کے اعداد و شمار سے مزید ظاہر ہوتا ہے کہ تجارتی خسارہ ماہانہ بنیادوں پر 20.73 فیصد کم ہوا اور مارچ 2023 میں 1.46 ارب ڈالر رہا جو فروری 2022 میں 1.84 ارب ڈالر تھا۔