17.9 C
Karachi
Wednesday, November 29, 2023

پاکستان 5 ارب ڈالر کی آئی ٹی برآمدات کے ہدف کا صرف 50 فیصد حاصل کرے گا

ضرور جانیے

کراچی: مالی سال 2023 کے 11 ماہ میں صرف 2.37 ارب ڈالر کی آئی ٹی برآمدات حاصل کرنے کے باوجود پاکستان 2023 کے لیے 5 ارب ڈالر کی آئی ٹی برآمدات کے ہدف سے آدھا رہ جائے گا۔

مسلسل سیاسی اور معاشی غیر یقینی صورتحال کے درمیان کاروباری اعتماد میں کمی کی وجہ سے ملک آئی ٹی برآمدات کے ہدف سے کافی حد تک پیچھے رہ رہا ہے۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے مالی سال 23 میں برآمدات کے لیے 5 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا تھا جو صرف 2.58 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ٹی کمپنیاں کاروباری اعتماد میں کمی اور شرح تبادلہ میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے اپنی آمدنی کا بڑا حصہ ملک سے باہر اپنے پاس رکھ رہی ہیں۔

آئی ٹی کی برآمدات کے اعداد و شمار صرف ٹیکنالوجی کمپنیوں اور فری لانسرز کی جانب سے پاکستان واپس بھیجی جانے والی رقم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس میں بیرون ملک رکھی گئی آمدنی شامل نہیں ہے۔

مئی 2023ء میں آئی ٹی برآمدات 236 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئیں جو اپریل 2023ء کے 191 ملین ڈالر کے مقابلے میں 23 فیصد زیادہ ہیں۔

ٹیلی کام اور کمپیوٹر سروسز

سیگمنٹ کے لحاظ سے ٹیلی کام اور کمپیوٹر سروسز میں 92 فیصد اور ایم او ایم میں 11 فیصد اضافہ ہوا۔

کمپیوٹر سروسز میں سافٹ ویئر، دیگر سروسز اور سافٹ ویئر کنسلٹنسی کی برآمدات میں بالترتیب 14 فیصد، 13 فیصد اور 8 فیصد ایم او ایم کا اضافہ ہوا۔

مئی 2023 ء میں گزشتہ ماہ (عید کی تعطیلات) کے مقابلے میں زیادہ ورکنگ ڈے پر ایم او ایم کی بنیاد پر آئی ٹی کی برآمدات میں اضافہ ہوا۔

بروکریج کے مطابق، کلیئرنگ کے دنوں کی تعداد آمدنی کی وصولی پر اثر انداز ہوتی ہے.

مئی 2023 کی برآمدات کی تعداد مالی سال 23 (دسمبر 2022: 246 ملین ڈالر) میں دوسری سب سے زیادہ ہے اور مالی سال 23 کی اوسط برآمدات 215 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔

مالی سال 23 میں آئی ٹی برآمدات 2.58 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ مئی 2023 ء میں آئی ٹی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدنی کم ہو کر 10.7 ملین ڈالر فی دن رہ گئی جو اپریل 2023 ء میں 11.2 ملین ڈالر یومیہ تھی۔

سال بہ سال کی بنیاد پر مئی 2023 ء کے لئے آئی ٹی برآمدات کی تعداد میں 28 فیصد اضافہ ہوا جس میں ٹیلی کام میں سال بہ سال 95 فیصد اضافہ اور کمپیوٹر خدمات میں 16 فیصد سالانہ اضافہ شامل ہے۔

سال بہ سال کی بنیاد پر یہ اضافہ کم بیس اثر (مئی 2022: 184 ملین ڈالر) اور انٹر بینک نرخوں کی وجہ سے ہے۔

ایک فیصد

مالی سال 2023 کے 11 ماہ میں آئی ٹی کی برآمدات میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ایک فیصد کی معمولی کمی آئی ہے۔ مئی 2023 ء کے لئے ٹیلی کام / کمپیوٹر خدمات کی برآمدات کا کل حصہ 24 فیصد / 76 فیصد رہا جبکہ مئی 2022 میں یہ حصہ 15 فیصد / 85 فیصد تھا۔

مالی سال 2023 ء کے 11 ماہ میں ٹیلی کام/کمپیوٹر کی برآمدات کا حصہ 19 فیصد/81 فیصد رہا جبکہ مالی سال 2022ء کے 11 ماہ میں برآمدات کا حصہ 20/80 فیصد تھا۔

مئی 2023ء کے لئے خالص آئی ٹی برآمدات (برآمدات – درآمدات) 26 فیصد ایم او ایم اور 46 فیصد سالانہ اضافے سے 211 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

11 ماہ کے دوران خالص برآمدات سال بہ سال 16 فیصد اضافے کے ساتھ 2.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ مجموعی آئی ٹی برآمدات کے اعداد و شمار میں سال بہ سال ایک فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

جولائی 2022 سے مئی 2023 تک پاکستان کی مجموعی برآمدات 12.14 فیصد کم ہو کر 25.37 ارب ڈالر رہیں اور اس کمی کی وجہ متعدد معاشی چیلنجز ہیں جن میں غیر معمولی افراط زر، روپے کی قدر میں کمی، سیاسی عدم استحکام اور درآمدی پابندیوں کی وجہ سے خام مال کی قلت شامل ہیں۔

پسندیدہ مضامین

کاروبارپاکستان 5 ارب ڈالر کی آئی ٹی برآمدات کے ہدف کا صرف...