لاہور-پنجاب حکومت نے گرجا گھروں میں آگ لگانے اور مسیحیوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کے واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
یہ ہجوم صنعتی شہر فیصل آباد کے مضافات میں واقع عیسائی اکثریتی علاقے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزامات کے بعد داخل ہوا۔
صوبائی حکومت کے ایک ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ یہ امن کو خراب کرنے کا ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی تھی اور قرآن پاک کی بے حرمتی اور اس کے بعد ہونے والے واقعات کے بارے میں ایک اعلی ٰ سطحی تحقیقات جاری ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پولیس نے اقلیتوں کے گھروں پر حملہ کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے اور “امن کمیٹی” اس بات کو یقینی بنانے کے لئے متحرک ہوگئی ہے کہ اسی طرح کی کوششوں کو ناکام بنایا جائے۔
ناقابل برداشت
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ‘اس طرح کے حملوں کی تعداد میں گزشتہ کئی برسوں کے دوران اضافہ ہوا ہے جو منظم، پرتشدد اور اکثر ناقابل برداشت ہوتے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے سپریم کورٹ کے 2014 کے فیصلے کے مطابق مذہبی اقلیتوں کی عبادت گاہوں کے تحفظ کے لیے خصوصی پولیس فورسز کے قیام اور انہیں لیس کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے بدھ کے روز ہونے والے تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، “میں سامنے آنے والے مناظر سے پریشان ہوں۔
پولیس اور ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم چار گرجا گھروں کو آگ لگا دی گئی ہے جبکہ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ گرجا گھروں کی حیثیت رکھنے والی ایک درجن سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات عامر میر نے ایک بیان میں کہا کہ علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے کئی ہزار پولیس اہلکار بھیجے گئے ہیں اور درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
گرجا گھر
31 سالہ مسیحی یاسر بھٹی ایک گرجا گھر کے قریب ایک تنگ گلی میں اپنے گھر سے فرار ہو گئے تھے جہاں ہجوم نے توڑ پھوڑ کی تھی۔
انہوں نے کھڑکیوں، دروازوں کو توڑ دیا اور فریج، صوفے، کرسیاں اور دیگر گھریلو سامان نکال کر چرچ کے سامنے جلادیا۔ انہوں نے اے ایف پی کو فون پر بتایا کہ انہوں نے بائبل کو بھی جلایا اور بے حرمتی کی، وہ بے رحم تھے۔
پاکستان میں توہین مذہب ایک حساس مسئلہ ہے، جہاں اسلام یا اسلامی شخصیات کی توہین کرنے والے کسی بھی شخص کو سزائے موت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ہمسایہ شہر لاہور میں پاکستانی بشپ آزاد مارشل نے کہا کہ مسیحی برادری کو ان واقعات سے ‘شدید دکھ اور صدمہ’ پہنچا ہے۔
ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انصاف فراہم کرنے والوں اور تمام شہریوں کی حفاظت کرنے والوں سے انصاف اور کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں اور ہمیں یقین دلاتے ہیں کہ ہماری زندگیاں ہمارے اپنے وطن میں قیمتی ہیں۔
امریکہ نے بدھ کے روز پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ ملک کے مشرقی حصے میں گرجا گھروں اور عیسائیوں کے گھروں پر ہجوم کے حملوں کی تحقیقات کرے۔
قرآن کی بے حرمتی
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے صحافیوں کو بتایا کہ ‘ہمیں پاکستان میں قرآن کی بے حرمتی کی اطلاعات کے جواب میں گرجا گھروں اور گھروں کو نشانہ بنائے جانے پر گہری تشویش ہے۔’
انہوں نے کہا کہ اگرچہ امریکہ آزادی اظہار کی حمایت کرتا ہے لیکن تشدد یا تشدد کی دھمکی کبھی بھی اظہار رائے کی قابل قبول شکل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ ان الزامات کی مکمل تحقیقات کریں اور پرامن رہنے کی اپیل کریں۔