25.9 C
Karachi
Saturday, December 2, 2023

لاہور ہائی کورٹ کا عمران خان کو 5 مئی تک تمام مقدمات کی تحقیقات میں شامل ہونے کا حکم

ضرور جانیے

لاہور ہائی کورٹ کا عمران خان کو 5 مئی تک تمام مقدمات کی تحقیقات میں شامل ہونے کا حکم.لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو ان کے خلاف درج تمام مقدمات کی تحقیقات میں شامل ہونے کا حکم دے دیا۔

ہائی کورٹ کے تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی سربراہ کے خلاف 121 مقدمات کے اندراج کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے حکم دیا کہ 5 مئی جمعہ کو دوپہر 2 بجے تک تحقیقات میں شامل ہوں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی، جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس عالیہ نیلم پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔

گزشتہ ماہ

خان نے گزشتہ ماہ اپنے خلاف درج 121 معاملوں کو خارج کرنے کے لئے عرضی دائر کی تھی۔ تاہم، بعد میں عرضی میں ترمیم کی گئی اور اب اس نے صرف ان معاملوں کے اندراج کو چیلنج کیا ہے۔ درخواست میں وفاق پاکستان، صوبہ پنجاب، انسپکٹر جنرل پنجاب ڈاکٹر عثمان انور اور دیگر صوبائی و وفاقی حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔

عدالت نے پنجاب حکومت کو 8 مئی تک تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دے دیا۔

وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان کی 71 سالہ زندگی میں ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے۔

اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت کی تبدیلی کے بعد مقدمات کیوں دائر کیے جا رہے ہیں۔ ”وہ [درخواست گزار] دعویٰ کر رہے ہیں کہ [انہیں] انتخابات سے دور رکھنے کے لیے معاملے درج کیے جا رہے ہیں۔

عدالت کے استفسار پر پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی سربراہ سابق وزیراعظم کی حیثیت سے اضافی ریلیف مانگ رہے ہیں۔

جسٹس باقر نے عمران خان کے خلاف کیسز اور ان کی حیثیت کے بارے میں استفسار کیا۔

اس پر پنجاب حکومت کی کونسل نے دلیل دی کہ عمران خان کسی بھی معاملے میں تحقیقات میں شامل نہیں ہوئے۔

جسٹس نیلم

جس پر جسٹس نیلم نے عمران خان کے وکیل سے ضمانت مانگی کہ وہ تحقیقات میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت درخواست گزار کو تمام معاملوں کی تحقیقات میں شامل ہونے کے لئے وقت دے رہی ہے۔

جسٹس شیخ نے ریمارکس دیے کہ تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونا ضروری ہے۔

خان کے وکیل نے عدالت سے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے کی اجازت دینے کی درخواست کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ تمام مقدمات میں تفتیش میں شامل ہوں گے۔

بیرسٹر صفدر نے مزید کہا کہ ہم قوانین اور ضابطہ فوجداری کے تحت کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اس موقع پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں چند منٹ بولنے کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے کہا، ‘میں ان معاملوں سے بھاگ نہیں رہا ہوں لیکن مجھے کم سے کم معلومات ملنی چاہیے۔

جسٹس باقر نے کہا کہ عدالت پر بھروسہ کریں۔

عمران خان نے اس سلسلے میں عدالت کی ہدایت پر عمل کرنے پر رضامندی ظاہر کی جس کے بعد کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔

پسندیدہ مضامین

سیاستلاہور ہائی کورٹ کا عمران خان کو 5 مئی تک تمام مقدمات...