لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جناح ہاؤس پر حملے میں ملوث 13 خواتین ملزمان بشمول تحریک انصاف کی رہنما خدیجہ شاہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جج ابھر گل خان کی جانب سے کیس کی سماعت کے بعد یہ پیش رفت سامنے آئی۔
پولیس کی جانب سے عدالت میں پیش کی جانے والی 13 خواتین میں شاہ، صنم جاوید اور دیگر شامل ہیں جنہوں نے عدالت سے اپنے ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمین سے پٹرول بم اور چوری شدہ سامان برآمد کرنا ہے۔
تاہم عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے خواتین کو عدالتی تحویل میں جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کردی۔
دوسری جانب عسکری ٹاور کیس میں گرفتار سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی توسیع کردی گئی۔
اس سے ایک روز قبل پاکستانی نژاد امریکی شہری شاہ کو پنجاب کے محکمہ داخلہ نے قونصلر رسائی دی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ کی جانب سے یہ فیصلہ امریکا کی جانب سے باضابطہ درخواست کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے ہدایات موصول ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ واشنگٹن شاہ کے معاملے کی پیروی کر رہا ہے اور غیر ملکی حکومتوں پر زور دیتا ہے کہ جب امریکی شہریوں کو حراست میں لیا جائے تو وہ قونصلر نوٹیفکیشن کی اجازت دیں اور ان پر عمل کریں۔