جولائی تا مارچ 23-2022: حکومتی قرضے 39.18 فیصد کم ہو کر 7.76 ارب ڈالر سالانہ رہ گئے.اسلام آباد-حکومت نے مالی سال 2022-23ء کے پہلے 9 ماہ (جولائی تا مارچ) کے دوران غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 900 ملین ڈالر سمیت متعدد فنانسنگ ذرائع سے 7.764 ارب ڈالر قرض لیا ہے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 12.767 ارب ڈالر کے قرضے کے مقابلے میں 39.18 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
اکنامک افیئرز ڈویژن کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مارچ میں مسلسل چھٹے ماہ چین سے غیر ملکی امداد موصول نہیں ہوئی اور پہلی سہ ماہی کے دوران 54.93 ملین ڈالر موصول ہوئے جبکہ حکومت نے رواں مالی سال کے لیے 49.02 ملین ڈالر کے تخمینے لگائے تھے۔
ملک نے رواں مالی سال 23-2022 کے پہلے 9 ماہ کے دوران غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 90 کروڑ ڈالر قرض لیا جس میں فروری میں 70 کروڑ ڈالر بھی شامل ہیں۔
بیرونی ذرائع
جولائی تا نومبر حکومت کا قرضہ 4.699 ارب ڈالر سالانہ سے بڑھ کر 5.114 ارب ڈالر ہو گیا
تاہم مارچ 2023 کے دوران غیر ملکی کمرشل بینکوں سے کوئی قرض نہیں لیا گیا۔ اکنامک افیئرز ڈویژن کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 2.623 ارب ڈالر موصول ہوئے تھے۔
مالی سال 2022-23 کے پہلے نو ماہ (جولائی تا مارچ) کے دوران پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 1.166 ارب ڈالر موصول ہوئے۔ ماضی کے طریقوں کے برعکس ای اے ڈی نے آئی ایم ایف سے لیے گئے قرضوں کو بھی فہرست میں شامل کیا ہے۔ اگر آئی ایم ایف کے قرضے کو خارج کر دیا جائے تو رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران ملک کو 6.598 ارب ڈالر موصول ہوئے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 12.767 ارب ڈالر موصول ہوئے تھے جو ترسیلات زر میں سست روی کی نشاندہی کرتا ہے۔
حکومت نے مارچ 2023 میں 358.71 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے حاصل کیے۔ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی مد میں 612.30 ملین ڈالر موصول ہوئے جن میں مارچ 2023 میں 73.88 ملین ڈالر شامل ہیں۔
حکومت نے رواں مالی سال کے لیے 22.817 ارب ڈالر کی غیر ملکی امداد کا بجٹ مختص کیا ہے جس میں 7.5 ارب ڈالر کے غیر ملکی کمرشل بینک بھی شامل ہیں۔
جولائی تا مارچ
جولائی تا مارچ 23-2022 کے دوران پاکستان کو کثیر الجہتی اداروں سے 4.021 ارب ڈالر، دوطرفہ سے 1.064 ملین ڈالر اور آئی ایم ایف سے 1.166 ارب ڈالر موصول ہوئے۔ نان پروجیکٹ امداد 6.331 بلین ڈالر تھی جس میں 5.272 بلین ڈالر بجٹ سپورٹ اور 1.432 بلین ڈالر منصوبے کی امداد شامل تھی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے اس عرصے کے دوران 1.940 ارب ڈالر جاری کیے جبکہ پورے مالی سال کے بجٹ میں 3.202 ارب ڈالر مختص کیے گئے تھے۔ اے ڈی بی نے مارچ 2023 میں 12.46 ملین ڈالر تقسیم کیے۔
چین نے پہلی سہ ماہی کے دوران 54.93 ملین ڈالر تقسیم کیے جبکہ رواں مالی سال کے لئے حکومت نے 49.02 ملین ڈالر کا تخمینہ لگایا تھا ، تاہم اکتوبر ، نومبر ، دسمبر ، جنوری ، فروری اور مارچ میں کوئی رقم موصول نہیں ہوئی۔
سعودی عرب نے پہلے آٹھ ماہ کے دوران تیل کی سہولت کی مد میں 800 ملین ڈالر کے بجٹ کے مقابلے میں 782.28 ملین ڈالر تقسیم کیے، تاہم مارچ میں کوئی رقم تقسیم نہیں کی گئی۔
امریکہ
اس عرصے کے دوران امریکہ نے 24.27 ملین ڈالر جاری کیے. جبکہ رواں مالی سال کے بجٹ میں 32.49 ملین ڈالر مختص کیے گئے تھے۔ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران کوریا نے 21.31 ملین ڈالر. اور فرانس نے 29.87 ملین ڈالر تقسیم کیے۔
آئی ڈی اے نے پہلے نو ماہ کے دوران 1.4 ارب ڈالر کے بجٹ کے مقابلے میں 1.102 ارب ڈالر مختص کیے تھے. جن میں مارچ سمیت 83.87 ارب ڈالر، آئی بی آر ڈی 1.246 ارب ڈالر کے مقابلے میں 146.99 ملین ڈالر اور اسلامی ترقیاتی بینک نے رواں مالی سال کے بجٹ کے 3.38 ملین ڈالر کے مقابلے میں 16.81 ملین ڈالر تقسیم کیے۔ آئی ایس ڈی بی (قلیل مدتی) نے رواں مالی سال میں 161 ملین ڈالر تقسیم کیے۔ اے آئی آئی بی نے رواں مالی سال میں اب تک 546.75 ملین ڈالر تقسیم کیے ہیں جبکہ ای سی او (ٹریڈ بینک) نے 54.12 ملین ڈالر تقسیم کیے ہیں۔