21.9 C
Karachi
Saturday, December 2, 2023

جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس: پرویز الٰہی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

ضرور جانیے

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر پرویز الٰہی کو جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پی ٹی آئی رہنما کے 10 جسمانی ریمانڈ کی استغاثہ کی درخواست مسترد کردی۔

پی ٹی آئی کے صدر کو یکم ستمبر کو نیب کی تحویل سے رہائی کے چند گھنٹوں بعد گرفتار کیا گیا تھا، جب لاہور ہائی کورٹ نے اسی دن حکام کو واضح طور پر ان کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔

یکم ستمبر کا حکم ہائی کورٹ کی جانب سے 13 جولائی 2023 کو جاری کیے گئے اسی طرح کے احکامات کا اعادہ تھا۔ الٰہی کو 9 مئی کے فسادات کے بعد سے بار بار گرفتار اور حراست میں لیا گیا ہے۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ الٰہی پر جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کے لیے فسادیوں کو اسلام آباد بھیجنے کے علاوہ گاڑیاں اور لاٹھیاں فراہم کرنے کا الزام ہے، انہوں نے مزید کہا کہ نامعلوم مجرموں کے بارے میں الٰہی سے پوچھ گچھ اور گاڑیاں برآمد کرنے کے لیے جسمانی ریمانڈ مانگا جا رہا ہے۔

دو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد الٰہی کو آج عدالت میں پیش کیا گیا۔

جسمانی ریمانڈ میں توسیع

پراسیکیوٹر کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے پرویز الٰہی کے وکیل سردار عبدالرزاق نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما کو جوڈیشل کمپلیکس حملے میں نامزد کیا گیا تھا اور ان کے موکل کے خلاف تمام مقدمات سیاسی محرکات پر مبنی ہیں۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ الٰہی نے رواں سال اپریل میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ عمران خان کی قیادت والی پارٹی کا حصہ نہیں تھے جب 19 مارچ کو پارٹی کارکنوں نے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس (ایف جے سی) کے باہر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مبینہ طور پر حملہ کیا تھا۔

پرویز الٰہی کے وکیل بابر اعوان نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کے خلاف کیس بری کیا جائے اور استغاثہ دہشت گردی کے مقدمے میں ان کے موکل کے ملوث ہونے کو ثابت کرنے کے لیے ذرہ برابر بھی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا۔

پرویز الٰہی نے روسٹرم پر مدعو کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ایسی کوئی جیل نہیں بچی جہاں مجھے قید نہ کیا گیا ہو۔

الٰہی نے کہا کہ وہ دل کے مریض تھے اور ان کے دل میں اسٹنٹ لگایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی میرے رشتہ دار ہیں لیکن وہ میرے سخت مخالف ہیں۔

جس پر جج نے جواب دیا: “اس شخص کی برائی سے ہوشیار رہو جس کے ساتھ تم فراخدلی سے پیش آئے ہو۔”

دریں اثنا، الٰہی کے وکیل نے ایک درخواست بھی دائر کی کہ ان کے اہل خانہ کو ان سے ملنے اور جیل میں گھر کا پکا ہوا کھانا دینے کی اجازت دی جائے۔

عدالت نے الٰہی کی درخواست ضمانت پر فریقین کو 11 ستمبر تک نوٹس جاری کردیئے۔

پسندیدہ مضامین

پاکستانجوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس: پرویز الٰہی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر...