21.9 C
Karachi
Saturday, December 2, 2023

جاپان، بھارت اور فرانس کا سری لنکا کے قرض دہندگان کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم کا اعلان

ضرور جانیے

جاپان، بھارت اور فرانس کا سری لنکا کے قرض دہندگان کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم کا اعلان
جاپان، بھارت اور فرانس نے جمعرات کو دوطرفہ قرض دہندگان کے درمیان بات چیت کے لئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم کا اعلان کیا ہے. تاکہ سری لنکا کے قرضوں کی تنظیم نو کو مربوط کیا جاسکے. جس کے بارے میں انہیں امید ہے. کہ یہ اقدام درمیانی آمدنی والی معیشتوں کے قرضوں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ایک ماڈل کے طور پر کام کرے گا۔

تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ سری لنکا کا سب سے بڑا دوطرفہ قرض دہندہ چین اس سال جی سیون کے سربراہ جاپان کی جانب سے شروع کیے گئے. اس اقدام میں شامل ہوگا یا نہیں. جس کا مقصد سری لنکا کے قرض دہندگان کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کرنا ہے۔

وزیر خزانہ

جاپان کے وزیر خزانہ شونیچی سوزوکی نے ایک بریفنگ میں کہا، “قرض دہندگان کے اس وسیع البنیاد گروپ کو اکٹھا کرنے کے قابل ہونا ایک تاریخی نتیجہ ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی. کہ چین بھی اس کوشش میں شامل ہوگا. اور یہ کمیٹی تمام قرض دہندگان کے لیے کھلی ہے۔

فرانس کے ڈائریکٹر جنرل برائے خزانہ ایمانوئل مولن نے بریفنگ میں بتایا. کہ گروپ مذاکرات کا پہلا دور جلد از جلد منعقد کرنے کے لیے تیار ہے۔

مرکزی بینک

سری لنکا کے مرکزی بینک کے گورنر نے رواں ہفتے کے اوائل میں رائٹرز کو بتایا تھا. کہ مذاکرات کے لیے ایک پلیٹ فارم کا ہونا ایک خوش آئند اقدام ہوگا. جس سے بات چیت اور معلومات کا تبادلہ آسان ہو جائے گا۔

سوزوکی نے کہا کہ “مجھے امید ہے کہ اس پلیٹ فارم کی تخلیق متوسط آمدنی والے ممالک کے قرضوں کی تنظیم نو کے لئے ایک ماڈل کیس بن جائے گی”۔

جاپان کے اعلیٰ کرنسی سفارت کار ماساٹو کانڈا نے نامہ نگاروں کو بتایا. کہ گروپ نے چین سمیت سری لنکا کے تمام دوطرفہ قرض دہندگان کو دعوت نامہ بھیجا ہے. اور امید ہے کہ مذاکرات کا پہلا دور جلد از جلد منعقد ہوگا۔

22 ملین کی آبادی والے اس جزیرہ نما ملک نے گزشتہ ماہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرضوں کے بھاری بوجھ سے نمٹنے کے لیے 2.9 بلین ڈالر کا پروگرام حاصل کیا تھا۔ لیکن درمیانی آمدنی والی معیشت قرضوں کے علاج کے لئے جی 20 کے مشترکہ فریم ورک کے تحت ریلیف کے لئے درخواست نہیں دے سکی. جس میں صرف کم آمدنی والے ممالک کو ہدف بنایا گیا ہے۔

اس نے بڑی معیشتوں پر ایک متبادل منصوبہ تیار کرنے کی ذمہ داری ڈال دی ہے.جس سے نیا پلیٹ فارم تخلیق ہوا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار

سری لنکا کی حکومت کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق. سری لنکا پر دو طرفہ قرض دہندگان کا. 7.1 ارب ڈالر واجب الادا ہے. جس میں سے. 3 ارب ڈالر چین، 2.4 ارب ڈالر. پیرس کلب اور 1.6 ارب ڈالر. بھارت کے واجب الادا ہیں۔

حکومت کو بیرون ملک نجی قرض دہندگان کے ساتھ. یورو بانڈز میں 12 ارب ڈالر. اور دیگر تجارتی قرضوں پر 2.7 ارب ڈالر سے زیادہ کے قرضوں پر دوبارہ بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔

سری لنکا نے رواں ماہ اپنے گھریلو قرضوں کے ایک حصے پر دوبارہ کام کرنے کے لیے بات چیت کا آغاز کیا تھا اور اس کا مقصد مئی تک معاہدے کو حتمی شکل دینا ہے۔

پسندیدہ مضامین

کاروبارجاپان، بھارت اور فرانس کا سری لنکا کے قرض دہندگان کے لیے...