21.9 C
Karachi
Wednesday, November 29, 2023

غزہ پراسرائیلی بمباری جاری، 24 گھنٹوں میں 704 فلسطینی شہید،تعداد 5800 ہوگئی

ضرور جانیے

غزہ:غزہ میں خون بہہ رہا ہے، صیہونی فورسز کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ اور اس کے گردونواح میں 324 حملوں میں 704 بے گناہ فلسطینی شہید ہوئے جس کے بعد شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 5 ہوگئی۔ یہ 800 ہزار ہو گیا ہے

غزہ کی صورتحال روز بروز خراب ہوتی جارہی ہے، صیہونی فورسز غزہ کا نام و نشان مٹانے کی کوشش کر رہی ہیں، اسرائیلی فوج معصوم اور مظلوم فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے میں مصروف ہے، صیہونی جارحیت کا نشانہ بننے والوں میں 2300 بچے شامل ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد 18 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔

اسرائیلی فضائیہ نے رات گئے غزہ میں الشاتی کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 182 بچوں اور درجنوں خواتین سمیت 436 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

خوراک، پانی سمیت بنیادی اشیاء کی قلت

غزہ میں تباہی کے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں، خوراک، پانی سمیت بنیادی اشیاء کی قلت ہے، غزہ کے 35 میں سے 12 اسپتالوں نے کام کرنا بند کر دیا ہے، 72 میں سے 46 طبی مراکز غیر فعال ہو چکے ہیں، مسلسل حملوں میں ڈاکٹروں سمیت طبی عملے کے 65 ارکان شہید ہو چکے ہیں۔

صیہونی فورسز نے خان یونس میں فضائی حملے میں 3 خاندانوں کے 23 افراد کو شہید کیا جبکہ فلوجہ میں بھی حملے میں 17 افراد شہید ہوئے۔

گزشتہ رات تودیر البلاح میں ہونے والے حملے میں 10 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی ٹی وی کا کہنا ہے کہ آج (بدھ) مغربی کنارے میں جنین کیمپ کے قریب اسرائیلی بمباری میں 4 فلسطینی شہید اور 20 زخمی ہوگئے۔

صیہونی فورسز کی کارروائیوں سے غزہ میں ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ اسرائیلی فوج نے 205 اسکول وں اور 29 اسپتالوں کو بھی تباہ کیا ہے۔

بی تک غزہ کا 42 فیصد سے زیادہ حصہ تباہ ہو چکا ہے اور 65 فیصد پرائمری ہیلتھ کیئر کلینک بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

غزہ کے اسپتالوں میں 120 نوزائیدہ بچے انکیوبیٹرز میں بند ہیں جن کی زندگیاں خطرے میں ہیں، اقوام متحدہ کے مطابق ایندھن کی کمی کی وجہ سے بجلی منقطع ہونے کی صورت میں بچوں کا زندہ رہنا مشکل ہو جائے گا۔

امدادی ٹرک

گزشتہ روز 20 امدادی ٹرک رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل نہیں ہوسکے تھے، امید ہے کہ امدادی ٹرک آج داخل ہو سکیں گے۔

گزشتہ تین روز کے دوران امدادی سامان کے 54 ٹرک غزہ بھیجے گئے ہیں، اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے اعتراف کیا ہے کہ امداد غزہ تک تیزی سے نہیں پہنچ رہی۔

دوسری جانب اقوام متحدہ، امریکا اور کینیڈا نے گزشتہ روز اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ محاصرے میں موجود پٹی میں خوراک، پانی، ادویات اور بجلی کی کمی سے متاثر ہونے والے شہریوں تک امداد کی محفوظ ترسیل ممکن ہو سکے۔ دیا جا سکتا ہے

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھ کر بہت افسوس ہوتا ہے، جنگ کے بھی قوانین ہوتے ہیں، اسپتالوں، اسکولوں پر بمباری اور شہریوں کا قتل انسانی نہیں۔ دونوں فریقین کو مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل نکالنا چاہیے، اس تنازعے کا فوری حل بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس نازک گھڑی میں میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ تباہی کے دہانے سے پیچھے ہٹ جائیں اس سے پہلے کہ افراتفری مزید قیمتی جانیں لے اور مزید پھیل جائے۔

فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں کہا کہ سلامتی کونسل اور عالمی برادری کا فرض اور ذمہ داری ہے کہ قیمتی جانوں کو ضائع ہونے سے بچائیں اور سلامتی کونسل کی مسلسل ناکامی ناقابل معافی ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی

عرب وزرائے خارجہ نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے فوری مطالبے کا بھی اعادہ کیا۔ قیام ممکن نہیں ہے.

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے کہا ہے کہ غزہ کو ایندھن کی فراہمی کی اجازت نہیں دی جائے گی، ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایندھن کی فراہمی کی مخالفت کرتا ہے کیونکہ حماس اسے اپنی کارروائیوں کے لیے استعمال کرتی ہے۔ کرتا.

اس حوالے سے اسرائیل نے حماس کے پاس ایندھن کی موجودگی کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔

پسندیدہ مضامین

انٹرنیشنلغزہ پراسرائیلی بمباری جاری، 24 گھنٹوں میں 704 فلسطینی شہید،تعداد 5800 ہوگئی