بھارت نے کینیڈا کی حکومت کی جانب سے خالصتان تحریک کے ایک رہنما کو قتل کرنے کے اقدام کے جواب میں کینیڈا کے ایک سینئر سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات اور بھارتی سفیر کی ملک بدری کے جواب میں کینیڈین سفیر کو بھارت چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ نے منگل کو کینیڈین ہائی کمشنر کو طلب کیا اور انہیں بھارت میں کینیڈین سفارتکار کو ڈی پورٹ کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
بھارتی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ کینیڈا کے سینئر سفارتکار کو 5 روز میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
میڈیا کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت نے کینیڈا کے الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے انہیں مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم نے خالصتان موومنٹ کے رہنما ہردیپ سنگھ نگر کے قتل کا الزام بھارت پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے پاس اس حوالے سے ٹھوس شواہد موجود ہیں جب کہ کینیڈا نے بھی بھارتی سفارتکار کو ملک بدر کردیا ہے۔
اس سلسلے میں کینیڈا کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈا میں بھارتی انٹیلی جنس کے سربراہ پون کمار رائے کو بھی ملک بدر کیا جا رہا ہے۔