بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے اسلام آباد میں ایک اہم عہدیدار نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے فیول سبسڈی پلان کے اعلان کے حالیہ اقدام پر آئی ایم ایف سے مشاورت نہیں کی گئی۔
پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے ریزیڈنٹ نمائندے ایستھر پیریز روئز کا یہ بیان حکومت کی جانب سے کم آمدنی والے افراد کے لیے فی لیٹر پیٹرول پر 50 روپے سبسڈی کے اعلان کے دو روز بعد سامنے آیا ہے۔
ایک روز بعد حکومت نے سبسڈی دگنی کرکے 100 روپے کردی جس سے موٹر سائیکلوں اور 800 سی سی تک کی گاڑیوں کے مالکان فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فنڈ کا عملہ اس اسکیم کے آپریشن، لاگت، ہدف، دھوکہ دہی اور غلط استعمال کے خلاف تحفظ اور تخریبی اقدامات کے حوالے سے مزید تفصیلات طلب کر رہا ہے اور حکام کے ساتھ ان عناصر پر احتیاط سے تبادلہ خیال کرے گا۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی اہم فنڈنگ کو کھولنے کے لیے درکار پالیسی وعدوں کو پورا کرنے کی سمت میں ‘خاطر خواہ پیش رفت’ کی ہے، حالانکہ ملک کو قرض حاصل کرنے سے پہلے کچھ اور کام کرنے ہیں۔
فنڈ کے پاکستان کے نمائندے کا کہنا ہے کہ اسلام آباد نے ‘نمایاں پیش رفت’ کی ہے
انہوں نے کہا کہ باقی ماندہ چند پوائنٹس بند ہونے کے بعد. عملے کی سطح پر معاہدہ کیا جائے گا۔ اس بات کو یقینی بنانا کہ. حکام کو ان کے پالیسی ایجنڈے پر. عمل درآمد میں مدد کرنے کے لئے. کافی مالی اعانت ملے، اولین ترجیح ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ. پاکستان اب واحد جنوبی ایشیائی ملک ہے. جس نے ابھی تک کثیر الجہتی قرض دہندہ سے بیل آؤٹ حاصل نہیں کیا ہے. کیونکہ سری لنکا نے. اس ہفتے فنانسنگ حاصل کی ہے. اور بنگلہ دیش آئی ایم ایف کی جانب سے. ضروری اصلاحات پر عمل پیرا ہے۔
گزشتہ چند ماہ کے دوران. پاکستان نے آئی ایم ایف کے 6.5 ارب ڈالر کے رکے ہوئے قرض پروگرام کو. بحال کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں .جن میں ٹیکسوں اور ایندھن کی قیمتوں میں .اضافہ اور مارکیٹ پر مبنی ایکسچینج ریٹ پر منتقلی شامل ہے۔
پیر کے روز وزیر اعظم شہباز شریف نے. کم آمدنی والے افراد کے لئے. “فیول سبسڈی پلان” کا اعلان کیا۔ ریلیف پیکج کا اعلان حکومت کی جانب سے. پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے اضافے کے بعد سامنے آیا ہے. جس کے بعد اس کی قیمت 272 روپے فی لیٹر ہوگئی ہے۔