کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے واجبات کی عدم ادائیگی پر ایک بار پھر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے اکاؤنٹس منجمد کردیے ہیں جس سے قومی ایئرلائن کی پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے۔
ترجمان پی آئی اے نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اکاؤنٹس کی بحالی کے لیے حکومتی سطح پر ایف بی آر سے رابطے جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اکاؤنٹس بند ہونے کے باوجود ایئرلائن نے اپنی فلائٹ آپریشن جاری رکھا۔
قومی ایئرلائن پر گزشتہ کئی ماہ سے ٹیکسوں کی مد میں حکومت کا 2 ارب روپے سے زائد واجب الادا ہے۔
گزشتہ سال بھی واجبات کی عدم ادائیگی پر ایئرلائن کے 53 اکاؤنٹس منجمد کیے گئے تھے جنہیں بعد میں جلد ادائیگی کی یقین دہانی پر بحال کردیا گیا تھا۔
شیڈول
دریں اثنا ذرائع کے مطابق پی ایس او نے پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی سے انکار کردیا جس کے بعد اس کی تین پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا۔
اسلام آباد سے کراچی جانے والی پروازوں کی پروازوں میں پی کے 309، کراچی سے ملتان جانے والی پرواز پی کے 330 اور ملتان سے جدہ جانے والی پروازیں پی کے 739 شامل ہیں۔
دریں اثناء پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) نے پیرس میں اپنی پروازوں کو سنبھالنے کے لئے “معروف” کارگو ہینڈلنگ ایجنٹ کی خدمات حاصل کرنے کے لئے ٹینڈر نوٹس جاری کیا ہے، جس سے قومی ایئر لائن کی یورپی یونین (ای یو) میں واپسی کے بارے میں امیدیں پیدا ہوگئی ہیں۔
ایسے کارگو ہینڈلنگ ایجنٹپی آئی اے اور پاکستان پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی آر اے) کی ویب سائٹس پر تجاویز جمع کرانے اور کام کے دائرہ کار کے بارے میں تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ تجویز 24 اگست تک فرانس کے لیے پی آئی اے کے کنٹری منیجر کو پیش کی جا سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ نے یورپی یونین کے مختلف مقامات پر اپنا فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کرنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں جس کا آغاز فرانس سے ہوگا۔
یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) کے آن لائن آڈٹ کے بعد 22 جنوری کو پی آئی اے پر یورپی ممالک اور برطانیہ کے سفر پر عائد پابندی اٹھانے سے انکار کردیا تھا۔