فضل الرحمان نے جے یو آئی (ف) کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا.پشاور-جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عیدالفطر کے بعد پارٹی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کا ہنگامی اجلاس 26 اپریل سے شروع ہو کر 30 اپریل تک جاری رہے گا۔ اجلاس کے حوالے سے پانچ نکاتی پلان بھی تیار کر لیا گیا تھا۔
اجلاس کے دوران پارٹی انتخابات اور سیاسی بحران پر عدالتی فیصلے کے مطابق اپنی حکمت عملی تیار کرے گی۔
ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان کو 30 اپریل تک اسلام آباد میں قیام کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ اجلاس پارٹی کے ذیلی دفتر سے دوپہر 2 بجے شروع ہوگا۔
جمعرات کو شیری رحمان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کے ساتھ مذاکرات پارلیمنٹ کی توہین ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 14 مئی کو انتخابات ہوئے تو کوئی نتائج قبول نہیں کرے گا، رانا ثناء اللہ
پریس کانفرنس
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فضل نے کہا، ‘عدالت کو اپنا موقف واضح کرنا چاہیے کہ یہ پنچایت ہے یا عدالت۔ عدالت نے پی ڈی ایم کو عمران خان سے مذاکرات کرنے کا حکم دے دیا۔ اس پورے عمل کو غیر سیاسی قرار دے دیا گیا ہے۔ کب تک ہمیں اس طرح کے معاملات سے بلیک میل کیا جائے گا؟
ہمیں کس شخص سے بات چیت کرنی چاہیے؟ اگر عمران خان واقعی انتخابات چاہتے تھے تو انہوں نے اقتدار میں رہتے ہوئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیوں نہیں کیا۔
عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ اس شخص کا خیال تھا کہ اگر اسے دو تہائی اکثریت نہ ملی تو وہ انتخابات کے نتائج کو قبول نہیں کرے گا۔ ان سے بات کرنا پورے سیاسی نظام اور پوری پارلیمنٹ کی توہین کا احساس کرنے کے مترادف ہے۔ ہم مذاکرات کے معاملے میں ان جیسا نااہل شخص نہیں دیکھتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ عمران خان ملک کے دائرے سے باہر نکل جائیں۔
فضل الرحمان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر پوری قوم کی توہین کی گئی ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ قوم کو دلدل میں گھسیٹا جا رہا ہے۔ روپے کی قدر میں کمی سے حج کی لاگت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
سابق وفاقی وزیر مفتی عبدالشکور کے انتقال پر اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مفتی عبدالشکور کی شہادت ایک حادثہ ہے۔