نیویارک-ڈاکٹر عافیہ کی بڑی بہن نے 20 سال بعد امریکا کے شہر فورٹ ورتھ میں عافیہ سے ملاقات کی۔ دریں اثنا برطانوی اٹارنی کلائیو اسٹیفورڈ اسمتھ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے ہمراہ ان کی بہن سے ملنے گئے۔
سینیٹر مشتاق احمد خان کے مطابق عافیہ صدیقی اس وقت بدنام زمانہ ایف ایم سی کارسویل جیل میں قید ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 20 سال کا طویل سفر رنگ لانے لگا ہے کیونکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو اپنے اہل خانہ سے ملنے کا حق دیا گیا ہے۔ سینیٹر نے کہا کہ عافیہ کی بڑی بہن ڈاکٹر فوزیہ نے عافیہ سے ملاقات کی ہے اور وہ جمعرات کو “قوم کی بیٹی” سے ملاقات کریں گے۔
سفید اسکارف
سینیٹر مشتاق نے بتایا کہ دونوں بہنیں 20 سال بعد ایک دوسرے سے ملی ہیں اور ملاقات ڈھائی گھنٹے پر محیط ہے۔ اپنی بہن سے ملاقات کے دوران ڈاکٹر فوزیہ کو نہ تو اپنی بہن کو چھونے کی اجازت دی گئی اور نہ ہی انہیں ڈاکٹر عافیہ کے بچوں کی تصاویر دکھانے کی اجازت دی گئی۔ دونوں بہنوں کی ملاقات ایک کمرے میں ہوئی جو شیشے کی موٹی دیوار سے الگ تھا۔ ڈاکٹر فوزیہ کا کہنا تھا کہ عافیہ نے جیل کا بیج رنگ کا لباس اور سفید اسکارف پہنا ہوا تھا۔
ڈاکٹر فوزیہ نے مزید کہا کہ عافیہ کی حالت ٹھیک نہیں ہے، عافیہ کو یہ بتانے میں تقریبا ایک گھنٹہ لگا کہ وہ روزانہ کیا کر رہی ہیں۔ وہ اپنی ماں اور بچوں سے ملنے کا انتظار کر رہی تھی اور اسے یہ بھی نہیں معلوم کہ ہماری ماں کا تقریبا ایک سال پہلے انتقال ہو گیا تھا۔
ڈاکٹر فوزیہ کا کہنا تھا کہ عافیہ جیل کے اندر قاتلانہ حملے کی کوشش میں اپنے اگلے دانت کھو چکی ہیں اور ان کے سر پر زخم ہیں جس کی وجہ سے انہیں سماعت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مبینہ طور پر ڈاکٹر عافیہ پر مختلف اذیت ناک طریقوں کے ذریعے دباؤ ڈالا گیا ہے کہ وہ ان چیزوں کے بارے میں بات کریں جن کے بارے میں وہ جانتی بھی نہیں ہیں۔
اگرچہ ڈاکٹر فوزیہ نے بتایا کہ انہیں حالیہ ملاقات میں کیا پتہ چلا ہے لیکن ابھی تک بہت سے راز وں سے پردہ اٹھانا باقی ہے۔ حالات آہستہ آہستہ واضح ہو جائیں گے کیونکہ توقع ہے کہ سینیٹر مشتاق احمد کے ساتھ ملاقاتیں جاری رہیں گی۔
درپیش مشکلات
تاہم سینیٹر مصدق احمد خان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو جیل سے نکالنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے اور وہ ڈاکٹر عافیہ کو درپیش مشکلات پر تشویش کا اظہار کرنے کے لئے بے شمار شخصیات سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ سینیٹر نے پاکستانی قوم پر زور دیا کہ وہ عافیہ کو انصاف دلانے کے لئے اٹھ کھڑے ہوں ورنہ کسی بھی بدقسمتی کی صورت میں پوری قوم ذمہ دار ہوگی۔ سینیٹر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ معاملہ امریکی حکومت کے ساتھ سفارتی سطح پر اٹھایا جانا چاہئے۔