کہا جاتا ہے کہ دن میں ایک سیب کھانے سے ڈاکٹر کو دور رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
لیکن کیا یہ واقعی سچ ہے؟ تو جان لو کہ کسی حد تک یہ سچ ہے.
سیب ایک ایسا پھل ہے جو دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر کھایا جاتا ہے اور اس کی بہت سی اقسام دستیاب ہیں۔
اسے مختلف پکوانوں اور مشروبات کا حصہ بھی بنایا جاتا ہے، لیکن یہ صحت کے لئے کتنا مفید ہے؟
یہاں آپ کو اس پھل کے کچھ حیرت انگیز فوائد معلوم ہوں گے۔
غذائی تغذیہ کا حصول
سیب غذائیت سے بھرپور پھل ہے اور ایک سیب کھانے سے جسم کو کاربوہائیڈریٹس، فائبر، وٹامن سی، کاپر، میگنیشیم، وٹامن کے، وٹامن ای، وٹامن بی 1 اور وٹامن بی 6 جیسے غذائی اجزاء فراہم ہوتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ سیب میں پولی فینول نامی اینٹی آکسائیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔
جسم کے وزن میں کمی
سیب میں فائبر اور پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے آپ طویل عرصے تک پیٹ بھرا ہوا محسوس کرتے ہیں۔
ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ سیب کھانے سے بھوک کا احساس کم ہوتا ہے جبکہ اس پھل سے وزن کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
سیب میں موجود پولی فینول اینٹی آکسائیڈنٹس بھی وزن میں اضافے کو روک سکتے ہیں۔
دل کے لئے اچھا ہے
سیب کھانے سے دل کی بیماری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ سیب کھانے سے ان میں موجود فائبر کی وجہ سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
یہ غذائیت خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرتی ہے جبکہ اس کے پولی فینول بلڈ پریشر کی سطح کو کم کرتے ہیں ، یہ دونوں دل کی بیماری کے لئے بڑے خطرے کے عوامل ہیں۔
ایک اور تحقیق کے مطابق سیب کھانے کی عادت فالج کا خطرہ کم کرتی ہے۔
ذیابیطس سے بچنا ممکن ہوسکتا ہے
سیب کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بچا جا سکتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ سیب اور ناشپاتی کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ 18 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔
درحقیقت ہفتے میں صرف ایک سیب کھانے سے ذیابیطس کا خطرہ 3 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔
اس پھل میں موجود پولی فینولز بلڈ شوگر لیول پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔
معدے کو صحت مند بناتا ہے
سیب میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو معدے کی صحت کے لیے بہت اہم غذائیت ہے۔
غذائی فائبر ہمارے جسم کو ہضم نہیں ہو پاتا اور یہ آنتوں تک پہنچ کر صحت مند بیکٹیریا کی غذا بن جاتا ہے اور وہ بڑھ جاتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق معدے میں فائدہ مند بیکٹیریا کی تعداد بڑھنے سے موٹاپا، ذیابیطس، امراض قلب اور کینسر جیسے دائمی امراض کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
کینسر کے خلاف ممکنہ تحفظ
سیب میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس پھیپھڑوں، چھاتی اور غذائی نالی کے کینسر سمیت مخصوص اقسام کے کینسر سے تحفظ فراہم کرسکتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق سیب میں موجود پولی فینول اینٹی آکسائیڈنٹس کینسر کے خلیات کی نشوونما کو روکتے ہیں۔
اس حوالے سے زیادہ تحقیق تو نہیں کی گئی لیکن اس پھل کو کھانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
دمہ سے لڑنے میں مدد مل سکتی ہے
اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور یہ پھل سانس کی نالی کی سوجن کو کم کرتا ہے۔
یہ سوجن دمہ کی الرجی سے وابستہ ہے۔
سیب کے چھلکے میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے اور سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
جانوروں کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سیب میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس دمہ جیسے حالات کی شدت کو کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
یہ دماغ کی حفاظت بھی کرتا ہے
سیب میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس دماغ کو آکسیڈیٹو تناؤ سے بچا سکتے ہیں۔
ایک مطالعہ نے مشورہ دیا کہ یہ اینٹی آکسائیڈنٹس الزائمر کی بیماری کے خلاف کچھ تحفظ فراہم کرسکتے ہیں، لیکن مزید تحقیق کی ضرورت ہے.
دماغی صحت کے لئے مفید
پھلوں اور سبزیوں کا استعمال دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔
ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جو لوگ پھل اور سبزیاں کم کھاتے ہیں ان کی ذہنی صحت دوسروں کے مقابلے میں خراب ہوتی ہے۔
سینے کی جلن اور قبض سے نجات
تحقیقی رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ سیب جیسے پھل کھانے سے سینے کی جلن کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اسی طرح تحقیقی رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سیب کھانے سے کھانا ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے جس سے قبض سے نجات ملتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جرائد میں شائع ہونے والی تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس سلسلے میں اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔