21.9 C
Karachi
Wednesday, November 29, 2023

کیا ھم اللہ تعالی سے شدید محبت کرتے ھیں؟؟

ضرور جانیے


والذین آمنوا اشد حبا لله (سورة البقرة :آيت 165)
اور ايمان والے الله تعالى سے سب سے شدید محبت کرتے ھیں ۔
جب انسان کسی سے محبت کرتا ھے تو اسے بھت یاد کرتا ھے پھر جتنی محبت شدید ھوتی ھے تو اس کی یاد کے ساتھ کچھ آنسوں بھی نکل پڑتے ھیں پھر بار بار لاشعوری طور پہ دوسروں سے اس کا تذکرہ بھی کرتا ھے اور اسکا کوئ ذکر نکل آئے تو اس کے متعلق بات میں بڑا لطف محسوس کرتا ھے دل کہتا ھے کہ کوئ اسکا ذکر کرتا رھے اور یہ سنتا رھے اس کی ناراضگی سے ہر وقت خوفزدہ رہتا ھے اور اس کی خوشی اور رضامندی کے لئے سب کچھ کرنے کو ہر وقت تیار رہتا ھے ذرا سوچئے
یہ دنیا کے ایک فانی محبوب کے ساتھ محبت اور جذبات کا نقشہ ھے
جبکہ ھمارے خالق اور محبوب حقیقی سے ھمیں کتنی محبت ھونی چاہئے جو کہ تمام تر محبتوں کا مستحق ھے اور روز ہر نماز میں ھم اس کا اقرار زبان سے بھی کرتے ہیں
جب “الحمدللہ رب العالمین ” پڑھتے ھیں تو اس کا یہی مطلب ہوتا ھے کہ دنیا میں جتنی زیادہ کسی کی تعریف ھوسکتی ھے وہ صرف اور صرف اللہ تعالی کی ذات مبارک ھے
تو غور کیجئے کہ کیا اس ذات مبارک سے ھمیں ایسی محبت ھوئ کہ اس کی یاد آئے اور آنکھوں سے آنسوں نکل پڑیں؟؟اس کے کلام قرآن پاک کو سنیں تو سنتے ہی چلے جائیں اس کی صفات،اس کا تذکرہ ھو تو اس تذکرہ سے سکون قلب حاصل ھو
دل چاھے کہ ہر جگہ ہر مجلس میں صرف اللہ کی بات ھو اس کی یاد آئے تو شدت محبت سے آنسوں نکل پڑیں کبھی اس کا حکم ٹوٹنے پہ خوف آجائے اور فورا گڑ گڑا کرتوبہ
کرنے لگیں اس کی عبادت میں خوب دل لگے اس کی منع کی ھوئ ہر بات بری لگنے لگے اور ہر وقت اس کو منانے راضی کرنے کی فکر سوار رھے
اس کے خاطر جان قربان کرنے کی تمنی صدق دل سے رھے
ذرا سوچئے کیا ھم ایمان کی اس کیفت پر پہنچے ؟؟اگر جواب خدانخواستہ نفی میں آئے تو پھر ابھی اپنے اوپر سخت محنت کی ضرورت ھے ذکر کی کثرت نماز کا خشوع و خضوع گناھوں سے بچنے کا اھتمام اللہ کے بندوں کے ساتھ ھمیشہ حسن سلوک اور قرآن پاک سے خوب گہری محبت نیک لوگوں کی صحبت ھمیشہ حلال نوالہ کھانے کی فکر کبھی کسی کا دل ھم سے نی دکھے اللہ کے دین کی سربلندی کا جذبہ ھمیشہ دل میں رھے رات کو اٹھ کر تہجد کی نماز میں اللہ تعالی کے ساتھ سرگوشی کرنا اور ھمیشہ گناھوں پر روکر معافی مانگنا جب یہ راستہ اختیار کیا جائے گا توآہستہ آہستہ یہ مطلوبہ ایمانی کیفیت ضرور بالضرور حاصل ھوجائے گی اور یہی مؤمن كی وہ منزل ھے کہ جسے پانے کی محنت ہمیں پوری زندگی کرنا ھوگی اللہ اپنے فضل وکرم سے ہر مسلمان کو مؤمن بننے کی محنت کرنے کی توفیق عطا فرمائیں آمین ثم آمین

تحریر اھلیہ ڈاکٹر عثمان انور

پسندیدہ مضامین

اسلامکیا ھم اللہ تعالی سے شدید محبت کرتے ھیں؟؟