انٹرنیٹ کی بندش پر قابو پانے کے لیے کریم نے مینوئل بکنگ کا آغاز کر دیا.پاکستان بھر میں موبائل انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کے پیش نظر رائیڈ ہیلنگ ایپ کریم نے مینوئل بکنگ متعارف کروائی ہے اور کراچی میں اپنے صارفین کے لیے تین ہیلپ لائنز کا آغاز کیا ہے۔
رائیڈ ہیلنگ ایپ نے ایک بیان میں کہا کہ اس مینوئل بکنگ آپشن کا مقصد بنیادی طور پر تعلیمی اداروں، اسپتالوں، صحت کی دیکھ بھال کے اداروں اور ہوائی اڈوں کی سواری کے لئے اہم نقل و حرکت کو پورا کرنا ہے۔
کراچی میں مقیم صارفین واٹس ایپ پر ٹیکسٹ میسج (ایس ایم ایس) یا میسج/ وائس نوٹ بھیج کر 90 منٹ پہلے ہی سواری کی پری بکنگ کروا سکتے ہیں جس میں ان کی باضابطہ درخواست ہوتی ہے- رجسٹرڈ نام اور فون نمبر جس پر کریم اکاؤنٹ بنایا جاتا ہے اور ان نمبروں پر لوکیشن کی تفصیلات چھوڑ سکتے ہیں۔ +92-301-2442-739, +92-320-3581-584, +92-326-3703-258).
بیان میں کہا گیا ہے کہ مینوئل بکنگ صرف آسان تجربے کو یقینی بنانے کے لئے نقد رقم پر مبنی ہے کیونکہ موبائل انٹرنیٹ خدمات کی معطلی سے ڈیجیٹل ادائیگیوں میں بھی رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔
محدود وقت
کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ محدود وقت کی سروس ہے اور موبائل انٹرنیٹ سروس دوبارہ شروع ہونے تک ہی آپریشنل رہے گی۔
حکومت نے القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے اندر سے حراست میں لینے کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کے بعد 9 مئی کو انٹرنیٹ خدمات معطل کردی تھیں۔
تاہم، امید پیدا ہوئی ہے کہ ان کی رہائی کے بعد خدمات بحال کی جا سکتی ہیں کیونکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے انہیں متعدد معاملات میں مکمل راحت دی ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کی رہائی سے قبل کہا تھا کہ ملک میں انٹرنیٹ سروس اس وقت تک معطل رہے گی جب تک گھروں کو نذر آتش کرنے اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے والے افراد کو پکڑا نہیں جاتا۔
خدمات کو بند کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے وزیر نے کہا: “ان کا سارا کام انٹرنیٹ پر کیا جاتا ہے جس میں منصوبہ بندی اور بدسلوکی بھی شامل ہے، یہ سب سوشل میڈیا پر کیا جاتا ہے۔
انٹرنیٹ سروسز
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی پاکستانی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ انٹرنیٹ سروسز پر عائد پابندیاں ختم کریں۔
پابندی کی وجہ سے پاکستان کے اہم ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کے ذریعے پوائنٹ آف سیل ٹرانزیکشنز میں تقریبا 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبے کو روزانہ 3 سے 4 ملین ڈالر کا نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔
انٹرنیٹ کی معطلی کے نتیجے میں ٹیلی کام آپریٹرز کو تقریبا 820 ملین روپے کا ریونیو نقصان ہوا ہے ، رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس شعبے کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے ، کیونکہ معیشت اب بھی نازک حالت میں ہے۔
اس کے علاوہ حکومت نے ٹوئٹر اور فیس بک سمیت بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھی بلاک کردیا ہے جبکہ یوٹیوب سروسز ‘ناپسندیدہ معلومات’ کے پھیلاؤ کی وجہ سے عوام میں غلط معلومات اور خوف و ہراس کے پھیلاؤ پر قابو پانے میں سست روی کا شکار ہیں۔