پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ 2021-2023 میں بھارت کے ویرات کوہلی اور آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے چوتھے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
20 اننگز میں 69.10 کی اوسط کے ساتھ بابر اعظم 8 نصف سنچریوں اور 4 سنچریوں کی بدولت سرفہرست ہیں۔
ڈبلیو ٹی سی 21-23 کے فاتح اسمتھ 30 اننگز میں 6 نصف سنچریوں اور 4 سنچریوں کی مدد سے 55.40 کی دوسری بہترین اوسط کے مالک ہیں۔ انگلینڈ کے جو روٹ 34 اننگز میں 54.20 کی اوسط کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں جس میں آٹھ نصف سنچریاں اور چھ سنچریاں شامل ہیں۔
سری لنکا کے تجربہ کار اینجلو میتھیوز نے 16 اننگز میں 48.40 کی اوسط سے دو نصف سنچریاں اور دو سنچریاں اسکور کیں جبکہ کوہلی ٹاپ پانچ بلے بازوں میں سب سے کم اوسط رکھتے ہیں اور تین نصف سنچریوں اور ایک سنچری کے ساتھ ہر میچ میں 34.65 کی اوسط سے رنز بناتے ہیں۔
اتوار (11 جون) کو آسٹریلیا نے بھارت کو 209 رنز سے باآسانی شکست دے کر ڈبلیو ٹی سی فائنل جیت لیا۔
دوسری اننگز
444 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارت میچ کے پانچویں روز اپنی دوسری اننگز میں 234 رنز پر ڈھیر ہو گیا۔
اس سے قبل آسٹریلیا کے سابق کرکٹر میتھیو ہیڈن نے اعظم کو جدید دور کے عظیم بلے بازوں میں شامل کیا تھا۔
ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان اوول میں ڈبلیو ٹی سی فائنل سے قبل ایک ٹی وی گفتگو کے دوران ہیڈن نے کہا کہ بابر اعظم جدید دور کے عظیم کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔
“ایک بڑے میچ میں، بورڈ پر رنز ہمیشہ اہم ہوتے ہیں. ہیڈن سے جب فائنل میچ کے لیے آسٹریلیا کی طاقت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ اسٹیو اسمتھ اس کے لیے ایک ماہر کھلاڑی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ جدید دور کے عظیم کھلاڑیوں کے بارے میں سوچیں تو اسمتھ، کوہلی، بابر اعظم زندگی میں ایک بار ہوتے ہیں اور شاید اس نسل کے کرکٹرز ہوں۔
واضح رہے کہ ہیڈن نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران پاکستان ٹیم کے ساتھ دو مرتبہ بیٹنگ مینٹور کی حیثیت سے کام کیا تھا۔ 2021 میں انہیں بیٹنگ مینٹور مقرر کیا گیا اور پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل کھیلا۔
بعد ازاں 2022 میں انہیں ایک بار پھر بیٹنگ مینٹور بنایا گیا اور پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف فائنل کھیلا۔
اپنے زمانے کے دھماکہ خیز بلے باز نے اکثر گرین شرٹس کے ساتھ اپنے دور کے دوران بابر اعظم کی بیٹنگ کی مہارت کی تعریف کی۔