ایشیا کپ 2023: پی سی بی نے بھارت کے میچز نیوٹرل مقام پر کرانے کے لیے ‘ہائبرڈ ماڈل’ کی تجویز دے دی.پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ کے لیے ہائبرڈ ماڈل ایشین کرکٹ کونسل (ای سی سی) کو تجویز کیا گیا ہے جس کے تحت پاکستان ایشیا کپ کے میچز ہوم گراؤنڈ پر اور بھارت اپنے میچز نیوٹرل مقام پر کھیلے گا۔
بی سی سی آئی نے دونوں ممالک کے درمیان جاری سیاسی اختلافات کی وجہ سے ہندوستانی ٹیم کو ٹورنامنٹ کے لئے پاکستان جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ براعظم ٹورنامنٹ کو پاکستان سے کسی نیوٹرل مقام پر منتقل کیا جائے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری
نجم سیٹھی نے امید ظاہر کی کہ ان کے ملک کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے اگلے ماہ گوا جائیں گے جس سے اس مسئلے کا حل تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں بتایا گیا ہے کہ شاید برف پگھلتی رہے گی، اگر 2025 میں چیمپئنز ٹرافی کے دوران ایسا ہوتا ہے تو بھارت پاکستان میں کھیلنے پر غور کرے گا’۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مشورہ دیا گیا ہے کہ ایشیا کپ نیوٹرل مقام پر کھیلیں اور ورلڈ کپ کے لیے بھارت بھی جائیں۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ تجویز کس کی طرف سے آئی ہے۔
نجم سیٹھی نے اشارہ دیا کہ ان کے ملک میں عوام کا موڈ یہ ہے کہ پاکستان کو بھارت کے ساتھ برابری کی شرائط پر کرکٹ کھیلنی چاہیے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ ہماری حکومت نے بھارت کے خلاف کھیلنے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی ہے۔ لیکن میں اس وقت کہہ سکتا ہوں کہ عوام کا موڈ یہ ہے کہ ہم ضرورت مند نہیں ہیں اور ہم مالی طور پر اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکتے ہیں اور ہم بھارت کے ساتھ باعزت کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔ ہم اے سی سی کے ساتھ بھی بات چیت کر رہے ہیں۔
نجم سیٹھی: ‘سب کچھ باہمی بنیادوں پر ہونا چاہیے’
ایشیا کپ
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان ایشیا کپ 2023 میں بھارت کے تمام میچز نیوٹرل مقام پر منتقل کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو بھارت کو رواں سال اکتوبر نومبر میں بھارت میں ہونے والے 50 اوورز کے ورلڈ کپ کے دوران بھی اسی ہائبرڈ تجربے کا استعمال کرنا چاہیے۔
سیٹھی نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ اس ہائبرڈ تجربے کا اطلاق اس وقت بھی کیا جا سکتا ہے جب ورلڈ کپ کا وقت ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف یہ ہے کہ سب کچھ باہمی بنیادوں پر ہونا چاہئے۔ پرانے زمانے میں، جی ہاں، پاکستان میں سیکورٹی کے مسائل تھے. لیکن اب کوئی مسئلہ نہیں ہے، تو ہندوستان کے پاس پاکستان میں نہ کھیلنے کا کیا بہانہ ہے؟
بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ کی سربراہی میں اے سی سی نے ابھی تک مجوزہ ہائبرڈ ماڈل کے بارے میں پی سی بی کو جواب نہیں دیا ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اے سی سی کے دیگر ارکان بھی چاہتے ہیں کہ ایشیا کپ کسی نیوٹرل مقام پر منعقد کیا جائے تاکہ اخراجات میں کمی لائی جا سکے حالانکہ پاکستان ٹورنامنٹ کی میزبانی کرے گا۔
ایشیا کپ میں پاکستان، بھارت، سری لنکا، افغانستان، بنگلہ دیش سمیت چھ ٹیمیں حصہ لیں گی اور ایک ٹیم کی شناخت کوالیفائر ز کے بعد کی جائے گی جو اس وقت نیپال میں جاری ہے۔