جمعہ عربی زبان کا لفظ ھے جس کے معنی ہی جمعہ ھونے کا دن کے ھیں حضرت آدم اور حوا علیھما السلام اسی روز زمین پر ملے اور اسی دن انکی تمام اولاد میدان میں حشر میں جمع کی جائے گی اور مسلمانوں کے لئے بھی اس میں نماز خاص مقرر فرماکر اس کو اجتماع کا دن بنایا گیا اس لئے بھی اسے “جمعہ ” کا نام دیا گیا دنوں کا سردار ھے (سید الایام )
سب دنوں میں بہترین ھے (خیر الایام ) اور سب دنوں میں افضل ترین دن (افضل الایام ) ھے اور یہ گویا عید کا دن ھے ھفتے کے تمام ایام کے مقابلے میں
حديث شریف میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ
اس دن تمھارے باپ آدم پیدا ھوئے
اور اسی دن صور پھونکا جائے گا اور اسی دن لوگ قبروں سے اٹھائے جائیں گے اور اسی دن سخت پکڑ ھوگی (مسند احمد )
انہی تمام فضیلتوں کے پیش نظر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن کا خاص اھتمام فرمایا اور اس دن کے لئے غسل ناخن تراشنا
خوشبو لگانا اچھے کپڑے پہننا مسواک کرنا اور مرد حضرات کے لئےمسجد میں جلدی پہنچنے کی تاکید فرمائی اور جو جتنی جلدی خطبہ سے پہلے پہنچے اسے اتنا ثواب ھے
اس دن سورہ کہف پڑھنے کی فضیلت بیان فرمائ گئ کہ اللہ تعالی دجال کے خوفناک فتنے سے حفاظت فرمائیں گے
اسی طرح جمعہ کے دن درود شریف پڑھنے کی بھت زیادہ فضیلت بیان فرمائ
پھر حدیث شریف میں آیا کہ جمعہ کے دن ایک ایسی گھڑی ھے جس میں ایک مسلمان جو نماز کا پابند ھو اللہ سے جو دعا کرے قبول فرماتے ھیں اور عطا فرماتے ھیں(مسلم شریف )
اور مختلف روایات سے ثابت ھے کہ وہ دعا کی قبولیت کی گھڑی یا تو امام کے خطبہ شروع کرنے سے لے کر اقامت صلاة تک ھے یا پھر عصر کی نماز سے مغرب کی اذان تک کے وقت کے دوران ھے
لہذا اتنے عظیم دن کا ھمارے بزرگوں نے خاص اھتمام فرمایا اور سلف صالحین کے یہاں جمعہ کے دن ظہر سے مغرب تک سوائے ذکر واذکار کے کوئ اور مشغولیت اختیار نہ کی جاتی کاش ھم اس دن کی اھمیت کو جان لیتے ادھر ادھر لوگوں سے وظیفہ پوچھتے پھرتے ہیں کہ کوئ وظیفہ پڑھیں فلاں کام ھوجائے اس کے بجائے اگر صرف جمعہ کے دن کا اھتمام کریں فجر سے اپنے معمولات کو طے کریں ملنا ملانا اس دن مغرب سے پہلے بالکل نہ ھو اور خواتین اور مرد حضرات بچوں سمیت نماز کی خوب اھتمام سے تیاری کرکے خطبہ کے وقت خواتین گھروں میں دعائیں کریں اور مرد حضرات غور سے خاموش ھوکر خطبہ سنیں جب امام صاحب دو خطبوں کے درمیان میں بیٹھیں تو مرد حضرات ضروری دعا کریں اقامت سے پہلے تک دل دل میں دعا کریں اور پھر عصر کے بعد ایک روٹین بنائ جائے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کم از کم 300 مرتبہ درود وسلام کا تحفہ بھیجا جائے اور مغرب سے 20 منٹ پہلے دعاؤں میں مشغول ھوجایا جائے یقین کیجئے یہ وہ وظیفہ ھے جسے ھم آنکھوں سے دیکھیں گے کہ اس کی برکت سے ایک ایک دعا قبول ھوگی ان شاءاللہ
شرط توجہ اور دھیان خشوع خضوع اور رونے دھونے کی ھے وگرنہ فرشتوں کا اجتماع اور دعاؤں کی قبولیت کا اعلی ترین وقت ھے
خیال رھے اتنے قیمتی وقت میں ھم چائے اور وائے میں مشغول نہ ھوجائیں تھوڑی سی قربانی دینی ھوگی کسی کی چوکھٹ پہ فقیر بیٹھ جائے تو سخت سے سخت دل آدمی بھی سوچتا ھے کہ اب اسے کچھ دے ھی دوں اور جب ھم افضل ترین دن میں افضل ترین وقت میں بلند وبالا اور مشفق ترین رب کی چوکھٹ پہ بیٹھ جائیں گے یعنی قبلہ رخ ھوکر توجہ کرکے تو کیا خیال ھے آپکا کیا وہ خالی ہاتھ لوٹائیں گے ہر گز نھی وہ اپنے مخلص اور گڑ گڑا کے مانگنے والے بندے کو کبھی مایوس نہیں کرتے اس لئے آئیے اور آج سے جمعہ کا خوب اھتمام کریں اور عصر سے مغرب کے درمیان دعا کو اپنی زندگی کا بہترین اور اھم ترین وظیفہ بنالیں اللہ ھم سب کو خوب توفیق عطا فرمائیں اور اپنے فضل وکرم سے خوب خوب نوازیں آمین ثم آمین
“جمعہ کے دن قبولیت دعا کی گھڑیاں”
