17.9 C
Karachi
Wednesday, November 29, 2023

فروخت میں کمی سے پاک سوزوکی کو 9 ارب 60 کروڑ روپے کا نقصان

ضرور جانیے

کراچی-ملک کی سب سے بڑی کار اسمبلنگ کمپنی پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ نے 30 جون 2023کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو 9.68 ارب روپے کے خالص خسارے کی اطلاع دی ہے۔

پی ایس ای کو بھیجے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ درآمدی پابندیوں اور کمزور طلب کی وجہ سے کمپنی کی فروخت میں کمی واقع ہوئی اور اس کے نقصانات، جیسا کہ پی ایس ای کو بھیجے گئے بیان میں بتایا گیا ہے، گزشتہ سال کے 17.238 ملین روپے کے نقصان کے مقابلے میں نمایاں طور پر بڑھ گیا۔

آٹوموبائل مینوفیکچرر کے سرمایہ کار بھی مذکورہ مدت کے لئے منافع سے محروم رہے۔

کمپنی کی فروخت میں کمی انوینٹری کی کمی کی وجہ سے مذکورہ مدت کے دوران اس کے آپریشنز میں تعطل کے بعد آئی ہے۔

جنوری سے جون 2022 کے دوران 0.21 روپے فی شیئر خسارے (ایل پی ایس) کے مقابلے میں اس سال ایل پی ایس 117.58 روپے رہا۔

آمدنی

پاک سوزوکی کا کہنا ہے کہ رواں سال اس کی آمدنی کم ہو کر 43.182 ارب روپے رہ گئی جو گزشتہ سال 112.624 ارب روپے تھی۔

تاہم فروخت کی لاگت 39.037 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 108.415 ارب روپے تھی۔ مالی اخراجات گزشتہ سال کے 1.842 ارب روپے کے مقابلے میں بڑھ کر 10.141 ارب روپے ہوگئے جس سے خسارے میں اضافہ ہوا۔

30 جون کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں کمپنی نے 3.238 ارب روپے کے منافع کا اعلان کیا جو گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے دوران 442.989 ملین روپے تھا۔ سہ ماہی کے دوران فی حصص آمدنی 39.36 روپے رہی جبکہ گزشتہ سال فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 5.38 روپے تھی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دوسری سہ ماہی کے نتائج اتفاق رائے سے بالاتر رہے جس کی وجہ اس عرصے کے دوران گاڑیوں کی قیمتوں میں متعدد اضافے اور 2.6 ارب روپے کی فنانس آمدنی ہے۔

درآمدی پابندیوں اور کمزور طلب کی وجہ سے خام مال کی فراہمی کے جھٹکے کی وجہ سے کم حجم کی فروخت کی وجہ سے کمپنی نے 21.3 ارب روپے کی آمدنی حاصل کی، جو سال بہ سال 67 فیصد اور سہ ماہی میں 2 فیصد کم ہے۔

کمپنی نے مالی سال 2023 کی دوسری سہ ماہی میں مجموعی منافع کا مارجن 10 فیصد ریکارڈ کیا جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ 4 فیصد تھا۔ اس اضافے کی وجہ 1 HCY23 میں گاڑیوں کی قیمتوں میں متعدد اضافے کو قرار دیا گیا ہے۔ کمپنی نے مالی سال 2023 کی دوسری سہ ماہی میں 774 ملین روپے کی دیگر آمدنی ریکارڈ کی، جو صارفین کی جانب سے ایڈوانسز میں کمی کی وجہ سے قلیل مدتی سرمایہ کاری میں کمی کی وجہ سے سال بہ سال 25 فیصد کم ہے۔

دوسری سہ ماہی

پی ایس ایم سی نے مالی سال 2023 کی دوسری سہ ماہی میں 2.6 ارب روپے کی فنانس آمدنی ریکارڈ کی جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 811 ملین روپے کی فنانس لاگت آئی تھی۔ اس کی وجہ جاپانی ین کی قدر میں کمی کی وجہ سے ہونے والے زرمبادلہ کے فوائد ہیں۔

ملک کا آٹو سیکٹر خاص طور پر معاشی مشکلات کا سامنا کر رہا ہے، جس میں اس شعبے کی درآمدات کے لیے درکار لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) حاصل کرنے میں ناکامی بھی شامل ہے۔

ایل سی کے مسئلے کے علاوہ، اس شعبے کو زیادہ قیمتوں اور ریکارڈ بلند شرح سود کی وجہ سے کم طلب کا بھی سامنا ہے۔ گرتے ہوئے روپے سے بھی مدد نہیں مل رہی ہے۔

پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2023-24 کے پہلے مہینے میں گاڑیوں کی فروخت میں سال بہ سال 57 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

پاما کے ساتھ رجسٹرڈ کار مینوفیکچررز نے جولائی کے مہینے میں مجموعی طور پر صرف 5،092 یونٹس فروخت کیے۔ اعداد و شمار کے مطابق ماہ بہ ماہ (ایم او ایم) میں 16 فیصد کمی واقع ہوئی۔

پسندیدہ مضامین

کاروبارفروخت میں کمی سے پاک سوزوکی کو 9 ارب 60 کروڑ روپے...